عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 1919
جواب نمبر: 1919
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1171/ ب= 91/ ب
شریعت اسلام میں اس کی کوئی اصل نہیں۔ یہ محض من گھڑت ایک رسم ہے اسے ترک کرنا چاہیے، حدیث شریف میں ہے: من أحدث في أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو ردٌ (بخاري و مسلم)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند