• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 151808

    عنوان: چالیسواں كرنا كیسا ہے؟

    سوال: میرے والد کے انتقال ہوئے ۳۶/ روز ہو چکے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا چالیسواں کرنا جائز ہے؟ یا پھر آپ ہی کوئی مشورہ دیں جوکہ میرے والد کو ثواب پہنچ سکے۔

    جواب نمبر: 151808

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1127-1102/M=9/1438

    ایصال ثواب کے لیے کوئی دن، تاریخ متعین نہیں ہے، اس کے لیے چالیسویں دن کو خاص کرنا غلط ہے اگر یہ تصور ہے کہ چالیسویں روز ایصالِ ثواب کرنے سے ہی ثوا ب پہنچتا ہے ورنہ نہیں تو یہ بدعت ہے، جس چیز کی تعیین وپابندی شریعت سے ثابت نہیں اس کو اپنی طرف سے لازم نہیں کرنی چاہیے، ایصالِ ثواب جب چاہیں اور جس قدر چاہیں دن وتاریخ کی تعیین کے بغیر صدقہ، خیرات، نفلی عبادات، تلاوت وغیرہ کے ذریعہ مرحوم کو ثواب پہنچاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند