عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 145802
جواب نمبر: 145802
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 083-060/Sd=2/1438
شادی کرتے وقت پہلاحکم یہ ہے کہ رشتہ میں دین داری کو ترجیح دی جائے، پھر تقریب کے وقت سادگی ملحوظ رہے اور نکاح کا عام اعلان کیا جائے، بہتر یہ ہے کہ مسجد میں مجلسِ نکاح منعقد ہو، اور جمعہ کا دن ہو اور نکاح پڑھانے والا سمجھ دار اور دین دار ہو، اور عقد سے قبل خطبہٴ مسنونہ پڑھا جائے اور رخصتی کے بعد لڑکے کی طرف سے حسبِ استطاعت شکرانہ میں ولیمہ کا اہتمام کیا جائے، وغیرہ۔(۲) منجھا کی وضاحت فرمائیں۔ (۳) اپٹن کی رسم شرعا بے اصل اور ممنوع ہے۔ ( ۴) مروجہ بارات کوئی شرعی چیز نہیں ہے، نہ سنت سے اس کا ثبوت ہے،ہاں نام ونمود اور اسراف سے بچتے ہوئے چند لوگ لڑکے کے ساتھ چلے جائیں اور نکاح میں شریک ہوجائیں، تو مضائقہ نہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند