معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 177032
جواب نمبر: 177032
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 605-449/B=07/1441
صاحب خلاصة الفتاوی نے لکھا ہے کہ اگر باپ اپنی حیات میں اپنی جائیداد تقسیم کرنا چاہتا ہے تو اس کے لئے افضل یہ ہے کہ تمام اولاد کے درمیان تقسیم میں مساوات اختیار کرے لڑکا ہو یا لڑکی، پوری جائیداد کی ملکیت لگاکر تمام اولاد کے درمیان برابر برابر حصہ لگاکر ہر ایک کو ایک ایک حصہ دے کر انھیں قابض و مالک بنادے، اور خود اس سے دست بردار ہو جائے۔ حضرت امام ابویوسف رحمہ اللہ کا یہی قول ہے اور اان ہی کے قول پر فتویٰ ہے اس قول کی تائید احادیث سے بھی ہوتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند