• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 176519

    عنوان: كیا مرتد شخص وارث ہوگا؟

    سوال: زید کے والد مسلمان تھے زید بھی مسلمان ہی تھا مگر زید نے شادی ایک ہندو کو مسلمان بنا کر کی زید کے انتقال کے بعد نو مسلم بیوی زید کے بچوں کے ساتھ مرتد ہوگئی اور بچے بھی ۔اب زید کے والد کی وراثت میں میں مرتد بچوں کا جو کہ علی اعلان غیر مسلم ہے انکا حق کیا ہوگا ۔۔کیا انہیں اسلامی حق وراثت کے تحت حق دیا جائے گا یا مرتد ہو نے کی وجہ سے محروم کردیا جائے گا؟

    جواب نمبر: 176519

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:479-381/sd=6/1441

    مرتد مسلمان کا وارث نہیں بنتا ہے ۔ وأما المرتد فلا یرث من أحد، لا من مسلم ولا من مرتد مثلہ، وکذلک المرتدة۔ (السراجی، فصل فی المرتد) پس صورت مسئولہ میں زید کے والد کی وراثت میں زید کی مرتد بیوی اور بچوں کا کوئی حصہ نہیں ہوگا اور ویسے اگر زید کی بیوی اور بچے مسلمان ہوتے اور زید کا انتقال اپنے والد کی زندگی میں ہوا ہو اور زید کا کوئی بھائی باحیات ہو، تب بھی زید کے والد کے ترکہ میں زید کے بچوں کا کوئی شرعی حصہ نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند