معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 175291
جواب نمبر: 175291
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:307-248/N=4/1441
اگر کسی مرحوم یا مرحومہ نے اپنے وارثین میں صرف ۴/ بیٹے اور ۴/ بیٹیاں چھوڑی ہیں، ان کے علاوہ بیوی، یا شوہر، ماں، باپ، دادا، دادی اور نانی میں سے کسی کو نہیں چھوڑا ہے، ان کا انتقال پہلے ہی ہوگیا تھا تو مرحوم یا مرحومہ کا سارا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث۱۲/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے ہر بیٹے کو ۲، ۲/ حصے اور ہر بیٹی کو ایک، ایک حصہ ملے گا۔ اور مذکورہ بالا حصص کے تناسب سے ۳۱/ لاکھ، ۲۰/ ہزار کی رقم اس طور پر تقسیم ہوگی کہ ہر بیٹے کو ۵/ لاکھ، ۲۰/ ہزار روپے اور ہر بیٹی کو ۲/ لاکھ، ۶۰/ ہزار روپے ملیں گے۔
قال اللہ تعالی :﴿ یوصیکم اللہ في أولادکم للذکر مثل حظ الأنثیین﴾(سورة النساء، رقم الآیة: ۱۱)، ویصیر عصبة بغیرہ البناتُ بالابن الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الفرائض، ۱۰:۵۲۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند