معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 170161
جواب نمبر: 17016131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:859-698/sn=9/1440
شجرہٴ نسب دیکھ کر اصل حقداروں کو تلاش کیا جائے، اس کے بعد جس جس کا حق معلوم ہو اس تک،اگر وہ باحیات نہ ہوتواس کے ورثا کو پہنچا دیا جائے، یہ کام محنت طلب تو ہے ؛ لیکن نا ممکن نہیں ہے ، کوشش کرنے پر کامیابی مل سکتی ہے، حقداروں کو ان کا حق پہنچانے کے لئے اتنی مشقت اٹھا لی جائے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زید کے ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں۔ زید نے ملکی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے اپنی تمام جائیداد اپنے اکلوتے بیٹے کے نام گفٹ کردی۔ اس پر زید کی بیٹیوں نے اپنے والد صاحب سے کہا کہ آپ نے تمام جائیداد بھائی کے نام گفٹ کردی ہے کیا اس میں ہمارا کوئی حصہ نہیں ہے۔ جس پر والد صاحب نے کہا کہ میں نے یہ کام صرف قانونی کارروائی کے لیے کیا ہے، جائیداد میں تم سب برابر کے حصے دار ہو۔ زید کے انتقال کے بعد بھائی نے اپنی بہنوں سے کہا کہ والد صاحب نے تمام جائیداد میرے نام گفٹ کردی اور اس جائیداد میں اب تمھارا کوئی حصہ نہیں ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ بتائیے۔ جو جائیداد قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے کسی ایک کے نام گفٹ کردی جائے تو باقی حصہ داروں کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہوتا ہے؟ شریعت کے طابق اس کا جواب بتائیے۔
2429 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے اسلام مسئلہ ذیل کے بارے میں: مرحوم محمد حسن صاحب ایک مکان اور (ایک گھر جہاں پر گھر کے مرد یا ان کے جانور آرام کرتے ہیں) بغیر تقسیم کئے چھوڑ گئے تھے۔ ان کے بیٹے شوکت علی صاحب نے دیگر وارثین کی رضامندی کے بغیر مکان بیچ ڈالا۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ گھر کی تقسیم میں اب ان کا حصہ ہے یا نہیں؟
1285 مناظرکیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس سوال کے بارے میں، پانچ جزئیات ہیں۔ (۱) زید کی وفات ہوئی لاکھوں کی تجارت ہے، چند بیٹے باپ کے ساتھ کام کررہے ہیں ، دوسرے بیٹے اپنا کام علیحدہ کررہے ہیں۔ باپ کے انتقال کے دس سال بعد ترکہ تقسیم ہورہا ہے۔ تو باپ کی وفات کے وقت جو مال تھا اس حساب سے تقسیم ہوگا یا گزشتہ سالوں کے منافع کے ساتھ تقسیم ہوگا؟ (۲) اس زمانے میں عام طور پر ترکہ میں تاخیر ہوتی ہے، منفعت صرف متصرفین کی ہو تو دوسرے ورثاء کا بھاری نقصان ہے قصداً تاخیر کی جائے گی تو کیا حکم ہے؟ (۳)اگر منافع کی تقسیم ہو تو جن بیٹوں نے باپ کی وفات کے بعد تصرف کیا ہے ان کو حق محنت بطور اجرت دیا جائے گا یا نفع میں کمی بیشی کی جائے گی؟ (۴) نفع میں کمی بیشی کس بنیاد پر کی جائے گی، کیا شرکت مضاربت کے لحاظ سے تقسیم ہوسکتی ہے؟ (۵) اگر متصرف ورثاتقسیم ترکہ میں قصداً تاخیر کریں تو وہ غاصب قرار دئے جائیں گے، یا اس تصرف کو شرکت قرار دیا جاسکتا ہے؟ شرکت قرار دیا جائے تو کونسی شرکت ہوگی؟
3533 مناظرمیرے سسر کا جون 2008میں انتقال ہوا۔ انھوں
نے اپنے پیچھے ایک مکان چھوڑا (جس کی مالیت تقریباً ستر سے پچہتر لاکھ روپیہ ہے)
اور دو کرایہ کی دکان جس میں لانڈری کا کاروبارہے (بڑی دکانیں جس کی ماہانہ آمدنی
لگ بھگ پچاس ہزار روپیہ تھی اور ایک چھوٹی دکان جس کی ماہانہ آمدنی لگ بھگ پانچ
ہزار روپیہ تھی)۔ ان کے گھر میں میری ساس، تین سالے اور سات سالیاں ہیں۔ سب کے سب
شادی شدہ ہیں اورکوئی بھی سالی مطلقہ نہیں ہے اور ایک بیوہ ہے (اس کے دو بچے ہیں)۔
میرے سسر کی کوئی بھی بہن، بھائی یا والدین حیات نہیں ہیں۔برائے کرم ہمیں بتائیں
کہ وراثت کی یہ رقم تمام ورثاء کے درمیان کیسے تقسیم کریں گے اور ہر ایک وارث
کاحصہ کتنا ہوگا؟