معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 169247
جواب نمبر: 169247
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 631-518/D=07/1440
زید جب والدہ کو زیور واپس لینے کی شرط پر دے رہا ہے تو بطور ہبہ (ہدیہ) کے دینا نہیں ہوا جس میں چیز کا مالک بنایا جاتا ہے بلکہ بطور عاریت (برائے استعمال) دینا ہوا جس میں دینے والے کی منشا کے مطابق بس استعمال کرنے کا حق ہوتا ہے۔
پس صورت مسئولہ میں زید کا والدہ کو زیور دینا بطور عاریت کے ہوا لہٰذا شرط کے مطابق والدہ کے انتقال کے بعد واپس لے کر اپنی بیوی کو دے سکتا ہے اس صورت میں زیور بہنوں کا حق نہیں ہوگا ہاں اگر مالک بناکر دیدے تو پھر والدہ کے انتقال کے بعد زیور ان کا ترکہ ہو جانے کی وجہ سے اس کے بیٹے اور بیٹیوں کا حق ہو جائے گا لوگ جو بات بتلا رہے وہ والدہ کی مملوکہ چیزوں کا حکم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند