• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 168596

    عنوان: وصیت کا حقدار کون ہوگا وارث یا جس کے نام وصیت کی گئی ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ اکرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مرحوم کی کل ملکیت ایک کڑوڑ بیس لاکھ باون ہزار ہے اور مرحوم کے وارث صرف دوبھاء ہیں نہ بہن ہے نہ والدین لیکن مرحوم کے دور دراز کے دو دوست ہیں اور مرحوم نے ان دونوں دوستوں کے نام پانچ پانچ لاکھ روپے نومنی یعنی فکس ڈپوزٹ. کرکے گئے تھے ایک دوست کا نام عرشی بھائی ہے عرشی بھائی سے کہا تھا پانچ لاکھ اسکول کے غریب بچوں کی تعلیم کے لئے اور دوسرے دوست کا نام عارف بھائی عارف بھائی کے نام پانچ لاکھ روپے ہے مرحوم نے دینی کام میں لگا نے بولے تھے لیکن اس سلسلے میں کوئی گواہ موجود نہیں ہے اب صورت مسؤلہ یہ ہیکہ یہ دس لاکھ روپے کا حقدار دونوں دوست ہونگے یا مرحوم کے بھائی جو دو بھائی ہیں وارث قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب ارسال فرمائیں۔ فقط والسلام مستفتی جاوید قریشی رائپور چھتیس گڑھ دلیل کے ساتھ جواب مطلوب ہے ۔

    جواب نمبر: 168596

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 508-440/D=06/1440

    صورت مسئولہ میں عرشی بھائی اور عارف بھائی مرحوم کی طرف سے دس لاکھ خاص مدوں میں خرچ کرنے کے وصی ہیں لہٰذا ان دونوں دوستوں کو مرحوم کی حسب وصیت خاص مدوں میں خرچ کرنا ضروری ہے، اور دس لاکھ کے علاوہ باقی جائیداد میں ورثہ کا حصہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند