معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 166118
جواب نمبر: 166118
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 215-188/H=2/1440
والد مرحوم کے چھوڑے مال میں سے سب سے پہلے اب قرض تمام اداء کردیں (اگر والد مرحوم نے کوئی وصیت کی ہو تو اُس کو صاف و واضح لکھ کر دوبارہ سوال کرلیں ورنہ) کل قرض اداء کردینے کے بعد جو والد مرحوم کا مال بچے اُس کو اَسّی (۸۰) حصوں پر تقسیم کرکے پانچ پانچ (۵-۵) حصے والد مرحوم کی دونوں بیویوں کو اور چودہ چودہ (۱۴-۱۴) حصے تینوں بیٹوں کو اور سات سات (۷-۷) حصے چاروں بیٹیوں میں سے ہر ہر بیٹی کو دیدیں اگر آپ کے دادا دادی میں سے بھی کوئی موجود ہوں تو حکم بدل جائے گا ایسی صورت میں بھی سوال دوبارہ بھیجیں ۔
التخریج
کل حصے = ۸۰
-------------------------
بیوی = ۵
بیوی = ۵
بیٹا = ۱۴
بیٹا = ۱۴
بیٹا = ۱۴
بیٹی = ۷
بیٹی = ۷
بیٹی = ۷
بیٹی = ۷
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند