• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 166118

    عنوان: دو بیویوں، تین بیٹوں اور چار بیٹیوں کے درمیان جائیداد کی تقسیم

    سوال: میرے والد کا انتقال ہوگیاہے، اور جائیداد کو لے کر جھگڑا ہورہاہے ، میرے والد کی دو بیویاں ہیں ، دونوں حیات ہیں ، پہلی بیوی سے تین بیٹیاں ہیں، اور دوسری بیوی سے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہیں اور میرے والد کے اوپر لوگوں کا کچھ قرض ہے ، اس کو کس میں سے ادا کیا جائے؟ تقسیم کیسے کریں؟ تفصیل سے بتائیں کہ حصہ کیسے کیا جائے دونوں بیویوں کا اور ان کے بچوں کا؟

    جواب نمبر: 166118

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 215-188/H=2/1440

    والد مرحوم کے چھوڑے مال میں سے سب سے پہلے اب قرض تمام اداء کردیں (اگر والد مرحوم نے کوئی وصیت کی ہو تو اُس کو صاف و واضح لکھ کر دوبارہ سوال کرلیں ورنہ) کل قرض اداء کردینے کے بعد جو والد مرحوم کا مال بچے اُس کو اَسّی (۸۰) حصوں پر تقسیم کرکے پانچ پانچ (۵-۵) حصے والد مرحوم کی دونوں بیویوں کو اور چودہ چودہ (۱۴-۱۴) حصے تینوں بیٹوں کو اور سات سات (۷-۷) حصے چاروں بیٹیوں میں سے ہر ہر بیٹی کو دیدیں اگر آپ کے دادا دادی میں سے بھی کوئی موجود ہوں تو حکم بدل جائے گا ایسی صورت میں بھی سوال دوبارہ بھیجیں ۔

    التخریج

    کل حصے  =       ۸۰

    -------------------------

    بیوی     =       ۵

    بیوی     =       ۵

    بیٹا       =       ۱۴

    بیٹا       =       ۱۴

    بیٹا       =       ۱۴

    بیٹی       =       ۷

    بیٹی       =       ۷

    بیٹی       =       ۷

    بیٹی       =       ۷

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند