معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 165174
جواب نمبر: 165174
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 71-81/D=2/1440
بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث و موانع ارث مرحوم کا کل ترکہ اڑتالیس (۴۸) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جن میں سے چھ (۶) حصہ بیوی کو، سات سات (۷-۷) حصہ ہر ایک لڑکی کو اور چودہ (۱۴) حصہ لڑکے کو ملے گا، اور مرحوم کے نواسے، نواسی اور پوتا، پوتی اور سوتیلی ماں کا وراثت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا۔
نوٹ: یہ مسئلہ اس وقت ہوگا جب کہ مرحوم کے انتقال کے وقت اس کے والد، دادا ، دادی اور نانی میں سے کوئی نہ رہا ہو ۔
کل حصے = ۴۸
-------------------------
زوجہ = ۶
بنت = ۷
بنت = ۷
بنت = ۷
بنت = ۷
ابن = ۱۴
--------------------------------
(۲) بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث و موانع ارث مرحوم کے کل ترکہ کو آٹھ (۸) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جن میں سے شوہر کو دو (۲) حصہ، ہر بیٹی کو ایک ایک (۱-۱) حصہ اوربیٹے کو دو (۲) حصہ ملے گا۔
نوٹ: یہ مسئلہ اس وقت ہوگا جب کہ مرحوم کے انتقال کے وقت باپ، ماں، دادا ، دادی اور نانا ، نانی میں سے کوئی رہا نہ ہو۔
کل حصے = ۸
-------------------------
زوج = ۲
بنت = ۱
بنت = ۱
بنت = ۱
بنت = ۱
ابن = ۲
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند