معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 164750
جواب نمبر: 164750
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1447-1289/D=1/1440
اگر بڑے چھوٹے سب بھائی والد صاحب کے ساتھ رہتے تھے اور آمد وخرچ سب کا مشترک تھا تو والدہ کے زیور سے والد نے بڑے بیٹے کو جو کاروبار کرایا اس کے مالک والد ہوئے (بشرطیکہ زیور کا معاملہ والدہ سے وہ درست کرلیں کہ بیوی سے انھوں نے زیور سے لیا تھا یا قرض لیا تھا یا بیوی کے لیے کاروبار کرایا تھا) نفع سب والد کی ملکیت ہوا، بڑے بھائی کی حیثیت معاون کی ہوگی۔
اور اگر بڑے بھائی الگ رہتے ہوں اور انھیں ہی رقم کاروبار کرنے کے لیے دی ہو تو یہ تنقیح ضروری ہے کہ والد نے رقم انھیں مالک بناکر دی تھی؟ یا بطور قرض دی تھی؟ یا کاروبار میں شرکت مقصود تھی تو والد نے اپنی بھی کوئی رقم لگائی تھی یا نہیں؟ نیز زیورجب والدہ کا تھا تو والد نے والدہ سے کیا معاملہ کیا تھا یعنی ان سے زیور کیا کہہ کر لیا تھا قرض کے طور پر یا ہدیہ کے طور پر؟ یا والدہ ہی کے لیے کاروبار کرانا مقصود تھا جو صورت ہو اسے متعین کرکے واضح طور پر لکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند