• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 164433

    عنوان: بہو‏، بیٹی‏، ایك پوتی اور دو پوتوں كے درمیان وراثت كی تقسیم

    سوال: میرے خسر کا مکان ہے ان کا گیارہ سال پہلے انتقال ہو چکا ہے۔ ان کی ایک بیٹی ہے اور ایک بیٹا۔ بیٹے کا بھی ۶/ سال پہلے انتقال ہوگیا یعنی میرے شوہر کا۔ اب بٹوارہ میں کتنا حصہ ہوگا ان کی بہن کا اور کتنا میرا؟ اور میرے دو بیٹے ہیں اور ایک بیٹی کا؟

    جواب نمبر: 164433

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1360-1239/M=12/1439

    صورت مسئولہ میں اگر آپ کی ساس حیات نہیں ہیں اور آپ کے دونوں بیٹے اور ایک بیٹی، مذکورہ شوہر مرحوم کے نطفہ سے ہیں تو ایسی صورت میں آپ کے خسر مرحوم کا متروکہ مکان ۶۰/ حصوں میں منقسم ہوگا جن میں سے ۲۰/ حصے مرحوم شوہر کی بہن کو اور ۱۴-۱۴/ حصے آپ کے دونوں لڑکوں میں سے ہر ایک کو اور ۷/ حصے آپ کی بیٹی کو اور ۵/حصے آپ کو ملیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند