• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 163943

    عنوان: زوجہ بیٹی اور بھائی بہن کے درمیان وراثت کی تقسیم

    سوال: میرا شوہر سعودی عرب میں مر گیا ہے ، میری 13 سال کی بیٹی ہے ، میرے شوہر پہلے سے بھائی اور بہن سے الگ رہتا تھا ، میرا شوہر کی بہن اور بھائی نے پہلے ہی شادی کی ہے ، اب میرا شوہر کی کمپنی ہمیں اس کے بونس کے کچھ پیسہ بھیجنا چاہتی ہے ، میرے شوہر کے پیسے اور جائیداد کو کس طرح تقسیم کیا جایئے ۔اورکیامیرے شوہر کے جائداد میں اس کے بھائی اور بہن کا حصہ ہے ، جبکہ بیٹی کیپرورش بھی میں کر رہی ہو. میرے شوہر کے والدین پہلے ہی مر چکے ہیں۔

    جواب نمبر: 163943

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1155-884/sn=11/1439

    چونکہ آپ کے شوہر نے کوئی نرینہ اولاد نہیں چھوڑی اور نہ ہی والد کو چھوڑا، اس لیے صورتِ مسئولہ میں شوہر کے بھائی بہن بھی وارث ہوں گے، آپ کے شوہر مرحوم نے جو کچھ بھی ترکہ (پیسہ زمین جائداد اور دیگر اثاثہ) چھوڑا ہے، سب کے بعد ادائے حقوقِ متقدمہ علی الارث کل ۸/ حصے ہوں گے، جن میں سے ۱/حصہ آپ (بیوی) کو ۴/ حصے بیٹی کو اور مابقیہ ۳/ حصے آپ کے شوہر کے بھائی بہنوں کے درمیان للذکر مثل حظ الانثیین یعنی مذکر کو موٴنث کا دوگنا کے اصول کے مطابق تقسیم ہوں گے۔

    نقشہٴ تخریج حسب ذیل ہے:

    زوجہ (بیوی) = ۱

    بیٹی = ۴

    بھائی اور بہن = ۳

     

    نوٹ: یہ تقسیم اس تقدیر پر ہے کہ آپ کے شوہر نے دادا، دادی اور نانی میں سے بھی کسی کو نہیں چھوڑا، اگر کسی کو چھوڑا ہے تو تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کرلیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند