• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 162507

    عنوان: والد صاحب كی حیات میں زمین مشتركہ خریدی گئی تھی اب وہ زمین كس كی مانی جائے گی ؟

    سوال: ایک شخص کے ۷/ لڑکے اور ۲/ لڑکیاں تھیں۔ ایک کا انتقال ان کی حیاتی ہی میں ہوگیا۔ دو شہر کے باہر رہتے ہیں، وہیں ان کا گھر ہے وہ اپنا دیکھتے ہیں۔ چار بھائی ایک ہی گھر میں والدین کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں ۔ دو والد صاحب کے بزنس کو سنبھالتے ہیں ، ایک کا اپنا کاروبار ہے، ایک نوکری کرتا ہے۔ گھر کا خرچ وغیرہ صرف تین بھائی دیتے ہیں، دو جو والد صاحب کا کاروبار دیکھتے ہیں اور ایک جن کا اپنا بزنس ہے، ایک زمین لی گئی تھی والد صاحب کی حیات میں جس کا بڑا حصہ یہی تین بھائیوں نے دیا تھا ، اب اسلامی قانون سے سب کو حصہ ملے گا، یہاں تک ٹھیک ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ وہ چوتھا بیٹا جو اپنی تنخواہ میں سے کچھ نہیں دیتا وہ اپنا پیسہ زمین خریدنے میں لگاتا ہے اور والد صاحب کی حیاتی ہی میں کافی زمین خریدتا ہے، تو یہ خریدی ہوئی زمین اِس چوتھے بیٹے کی مانی جائے گی یا سب کا حصہ ہوگا؟ براہ کرم، قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں۔

    جواب نمبر: 162507

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1259-1069/SD=11/1439

     چوتھے بیٹے نے اپنی تنخواہ سے جو زمینیں خریدی ہیں ، شرعاوہ سب اسی کی ملک قرار پائیں گی، ان میں دوسرے بھائی بہنوں کا حصہ نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند