• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 162288

    عنوان: دو والدہ 4 بھائی 2 بہن كے درمیان وراثت كی تقسیم

    سوال: میرے والد کا انتقال ۱۹۸۶ میں ہوا ہے میری ۲ والدہ ہیں ہم 4 بھائی 2 بہن ہیں بھائی اور بہن کا اور والدہ کا حصہ کتنا بنے گا اور کب کی مالیت پہ بنے گا 1986 یا آج کی کیا فرم کی پونجی میں بھی حصہ بنے گا؟

    جواب نمبر: 162288

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1160-1031/H=10/1439

    بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث وصحت تفصیل ورثہٴ شرعی آپ کے والد مرحوم کا کل مالِ متروکہ اَسی حصوں میں پر تقسیم کرکے پانچ پانچ حصے مرحوم کی دونوں بیواوٴں کو اور چودہ چودہ حصے مرحوم کے چاروں بیٹیوں کو اور سات سات حصے مرحوم کی دونوں بیٹیوں کو ملیں گے تقسیم کے وقت جائداد وفرم وغیرہ کی جو قیمت ہوگی اس کو ملحوظ رکھ کر تقسیم کی جائے گی بوقت وفات (۱۹۸۶ء) کی قیمت کا اعتبار نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند