معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 162288
جواب نمبر: 162288
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1160-1031/H=10/1439
بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث وصحت تفصیل ورثہٴ شرعی آپ کے والد مرحوم کا کل مالِ متروکہ اَسی حصوں میں پر تقسیم کرکے پانچ پانچ حصے مرحوم کی دونوں بیواوٴں کو اور چودہ چودہ حصے مرحوم کے چاروں بیٹیوں کو اور سات سات حصے مرحوم کی دونوں بیٹیوں کو ملیں گے تقسیم کے وقت جائداد وفرم وغیرہ کی جو قیمت ہوگی اس کو ملحوظ رکھ کر تقسیم کی جائے گی بوقت وفات (۱۹۸۶ء) کی قیمت کا اعتبار نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند