معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 162147
جواب نمبر: 162147
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1191-1096/M=10/1439
(۱) تقسیم وراثت، مرد کے انتقال کے بعد بھی ہوتی ہے اور عورت کے انتقال کے بعد بھی، اگر مرد اپنی ملکیت میں ترکہ چھوڑ کر مرا ہے تو اس کی تقسیم مرد کے انتقال کے بعد ہوگی اور اگر عورت اپنی ملکیت میں ترکہ چھوڑ کر مری ہے تو اس کی تقسیم عورت کے انتقال کے بعد ہونی چاہئے۔
(۲) نانا کے ترکہ سے جو حصہ نانی کو ملتا وہ اگر رہائش کے قابل ہوتا اس حصے میں رہتی یا اولاد کے ساتھ رہتیں۔
(۳) اگر ماموں ، بہنوں کو جائیداد میں حصہ دینے کے بجائے ان کے مقررہ حصے کی قیمت دیدیں اور بہنیں اس پر راضی ہوں تو اس طرح بھی تقسیم درست ہے پیسے لینے کے بعد جائیداد سے ان کا حصہ ختم ہو جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند