• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 160776

    عنوان: دادا كی وفات كے وقت آپ كے والد حیات تھے تو وراثت میں ان كا حصہ ہوگا

    سوال: میں ملک جان حاجی علی صاحب ملاّ، عرض گذارش یہ ہے کہ ہمارے دادا گڈّو صاحب سکندر ملا، ان کی ۹/ اولاد (۷/ لڑکے اور ۲/ لڑکیاں)ہیں۔ ہمارے دادا نے اپنی حیاتی میں کوئی وصیت نہیں کی اور ۹/ میں سے ۸/ مرحومین ہیں، اور ایک پھوپھی جن کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے۔ ان سات میں سے ہمارے والد علی صاحب گڈّو صاحب ملا جن کی وراثت تقریباً ۳۵/ ایکڑ زمین ہے۔ میں ملک جان علی صاحب ملا، جب میں نے گاوٴں میں جاکر کھیتی باڑی کرنے کی خواہش ظاہر کی تو اس وقت ہمارے والد نے یہ زبانی جواب دیا کہ وہاں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور وہاں ہمارا کچھ نہیں ہے، جس وقت میرے والد نے یہ بات کہی اس وقت میرے بڑے بھائی اور دو چھوٹے بھائی اور ایک بہن موجود نہیں تھے۔ اور ہمارے چچا کی اولادوں نے زمین اپنے نام پر کرلی اور ہمیں بغیر اطلاع کے یہ پوری وراثت ہمارے دادا کے نام تھی۔ لہٰذا معلوم یہ کرنا ہے کہ از روئے شرع ہمارا اس میں حصہ ہوتا ہے یا نہیں؟ جواب مرحمت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 160776

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:996-870/L=8/1439

    صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے دادا کی وفات کے وقت آپ کے والد حیات تھے تو ان کا بھی آپ کے دادا کے ترکہ میں حصہ ہوگا اور ان کے واسطے سے ان کے ورثاء حصے دار ہوں گے ؛البتہ اگر آپ کے والد نے کوئی چیزلے کردیگر ترکہ سے دستبرداری حاصل کرلی ہو تو پھر ان کا حق مابقیہ سے ساقط ہو جائے گا،اس طرح کا اگرکوئی معاملہ آپ کے والد اور ان کے بھائی بہنوں کے درمیان ہواہو تو اس کی تفتیش کرکے پھر دوبارہ سوال کیا جائے ان شاء اللہ اس وقت جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند