معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 158461
جواب نمبر: 158461
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 497-475/M=5/1439
آثار وروایات سے یہ بات ثابت ہے کہ زمین وجائداد کو بھی نظر لگ سکتی ہے چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ ”ایک عورت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ ہم کھیتی والے ہیں اور ہمیں اس پر نظر بد لگنے کا اندیشہ ہوتا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا کہ اس جگہ میں جماجم (کھوپڑی) لگادی جائے“۔
”لا بأس بوضع الجماجم فی الزرع والمبطخة لدفع ضرر العین، لأن العین حق تصیب المال، والآدمی والحیوان ویظہر أثرہ فی ذلک عرف بالآثار فإذا نظر الناظر إلی الزرع یقع نظرہ أولا علی الجماجم، لارتفاعہا فنظرہ بعد ذلک إلی الحرث لا یضرہ روی أن امرأة جاء ت إلی النبی - صلی اللہ تعالی علیہ وسلم - وقالت نحن من أہل الحرث وإنا نخاف علیہ العین فأمر النبی - صلی اللہ علیہ وسلم - أن یجعل فیہ الجماجم“ (شامی زکریا: ۹/ ۵۲۳، ۵۲۴، کتاب الحظر والإباحة)
نظر بد سے بچنے کے لیے کھوپڑی یا لکڑی کا بڑا پیالہ وغیرہ لگادینے کا فائدہ یہ ہوگا کہ دیکھنے والے کی نظر پہلے اس پر پڑے گی تو طبیعت مکدر ہوجائے گی اور مال وجائداد کی طرف حیرت واستعجاب کی نظر نہیں پڑے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند