• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 155650

    عنوان: میرے والد كے مکان میں کس کس کا شرعی حصہ ہوگا؟

    سوال: حضرت، میرے والد کا ایک مکان ہے جو انہوں نے چند سال قبل اپنی کمائی سے بنایا تھا۔ میری والدہ حیات نہیں ہیں، نہ ہی میرے دادا دادی حیات ہیں۔ میرے والد کی دو بہنیں اور دو بھائی تھے، جن میں سے ایک بھائی اور بہن کا انتقال ہوچکا ہے۔ چاروں ہی بہن بھائیوں کے بچے جوان اور شادی شدہ ہیں، میں اپنے والدین کی اِکلوتی اولاد ہوں، میرا کوئی اور بہن بھائی نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس مکان میں کس کس کا شرعی حصہ ہوگا؟ کیا چچا اور پھوپھی کا بھی حصہ ہوگا؟ یا والد صاحب کے چاروں بہن بھائیوں کا حصہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 155650

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:133-108/M=2/1439

    آپ اپنے والدین کے تنہا نرینہ اولاد ہیں تو صورت مسئولہ میں عصبہ ہونے کی حیثیت سے اپنے والد مرحوم کے متروکہ مکان کے تنہا آپ ہی حق دار ہیں، اس مکان میں آپ کے چچا اور پھوپھی کا حصہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند