معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 154655
جواب نمبر: 154655
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1437-1388/SN=1/1439
اگر آپ کے والد والدہ اسی طرح دادا، دادی اور نانا نانی کا بھی انتقال ہو چکا ہے تو آپ کے والدین نے جو کچھ بھی ”ترکہ“ (زمین، مکان، پیسہ، زیورات اور دیگر اثاثہ ) چھوڑا ہے، سب کے بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث کل ۶/ حصے کئے جائیں گے جن میں سے ۲/ حصے مرحومین کے بیٹے کواور ایک ایک حصہ چاروں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو ملے گا۔
نوٹ: اگر آپ کے والدین یا ان کے والدین میں سے کوئی باحیات ہوتو اس کی تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کریں اور ایسی صورت میں اس تقسیم کو کالعدم سمجھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند