• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 153774

    عنوان: ددیہا لیا ننہال کی پروپرٹی میں دونوں یا کوئی ایک حصہ دینے سے انکار کرے تو کیا حکم ہوگا؟

    سوال: کیا فرماتے ہے علمائے دین و اورشرع متین اس مسئلہ پر کہ زید کے والد کا انتقال ہو گیا ہے ، اس وقت اس کی عمر 8 سال ہے اور تنہا ہے (نیز اور بہن اور بھائی نہیں ہیں) اپنے والد کے خاندانی گھر میں آپ کی دادی اور چاچا کے ساتھ رہتا ہے ، اس کی ماں نے اپنا شوہری حصہ اپنی سسرال سے لے لیا ہے ، زید کی ماں کی اپنی ذاتی کچھ پروپرٹی بھی ہے ۔ سوال -1 زید کا اپنے والد کی پروپرٹی میں کیا اشتراک کریں گے ؟ سوال -2 ، والدہ کی پروپرٹی میں کیا اشتراک کریں گے ؟ سوال -3 زید کو دونوں گھروالے (ددیہال، ننہال) کی پروپرٹی میں کوئی ایک یا دونوں حصہ دینے سے انکار کرے تو کیا حکم ہوگا؟ سوال -4 یہ کہ زید کی ماں کے زیور (سونے چاندی وغیرہ) میں زید کا کیا حق ہوگا؟ براہ کرم، قرآن اور حدیث کی روشنی میں تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 153774

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1334-1366/B=1/1439

    (۱) زید کے مرحوم باپ کا کل ترکہ ۲۴/ حصوں میں تقسیم ہوگا جن میں سے آٹھواں حصہ یعنی ۳/ سہام مرحوم کی بیوی کو ملے گا اور ۴/ سہام ماں کو ملے گا ، ۱۷/ سہام لڑکے کو ملے گا۔

    (۲) والدہ کے انتقال کے بعد ان کے جائز ورثہ کو مل جائے گا۔

    (۳) یہ تو زید کا واجبی حق ہے ہرحال میں اسے دینا ہوگا، اگر نہیں دیا تو زید پنچایت یا عدالت کے ذریعہ اپنا حق لے سکتا ہے۔

    (۴) والدہ کے انتقال کے بعد سب ورثہ کو ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند