معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 153559
جواب نمبر: 153559
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1374-1353/L=11/1438
مورث کی وفات کے بعد ترکہ کی تقسیم میں جلدی کرنی چاہیے؛اس لیے ترکہ کی تقسیم جلد کردی جائے تقسیم کے لیے والدہ کی وفات کا انتظار نہ کیا جائے،اگر آپ کے والد کی وفات سے پہلے پہلی ،دوسری بیوی اورمرحوم کے والدین کی وفات ہو چکی تھی تو مرحوم کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوقِ مقدمہ علی المیراث ۸/حصوں میں منقسم ہوکر ایک،ایک حصہ بیوی اور پانچوں لڑکیوں میں سے ہر ایک کواور دوحصے لڑکے کو ملیں گے۔
مسئلہ کی تخریج شرعی درج ذیل ہے :
بیوی = ۱
لڑکا = ۲
لڑکی = ۱
لڑکی = ۱
لڑکی = ۱
لڑکی = ۱
لڑکی = ۱
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند