• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 153066

    عنوان: صرف ماں اور بھائی میں وراثت كیسے تقسیم ہوگی؟

    سوال: زید ایک حادثہ میں جاں بحق ہوگیا، عمر کی کوشش سے کچھ رقم حکومت سے ملی، عمر آدھی رقم ورثہ کو دے چکا ہے ، زید کے ورثہ ماں ہیں جو کئی ایک مکانات کی مالکہ ہیں، کچھ بھائی ہیں جو شرابی کبابی ہیں، اب عمر کا سوال ہے کہ کیا وہ باقی رقم سے مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے کچھ صدقہ جاریہ کے طور پر کر سکتا ہے ؟ عمر کو احساس ہے کہ پوری رقم ورثہ کو دئیے تو وہ لوگ کھا پی کر برابر کریں گے ۔ بینوا توجروا۔

    جواب نمبر: 153066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1190-1161/B=11/1438

    اگر جاں بحق ہونے والے کے بیوی بچے نہیں ہیں صرف ماں اور بھائی ہیں تو وہ باقی رقم ماں کو دیدیں اور اسے ہدایت کردیں کہ مرحوم کے بھائیوں پر جائز طریقہ سے وراثت کے مطابق خرچ کردیں یعنی کھانے پینے کی چیز منگواکر مرحوم کے بھائیوں کو دے دیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند