معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 152025
جواب نمبر: 152025
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1138-1108/M=9/1438
جب تک آپ کے نانا حیات ہیں وہ اپنی زندگی میں اپنی جائیداد کے تنہا مالک ومختار ہیں، اُن کی حیات میں کسی وارث کا کوئی حصہ نہیں، ہاں اگر وہ خود اپنی حیات میں تقسیم کرنا چاہیں تو الگ بات ہے وہ کرسکتے ہیں، اور اگر نہ کریں تو ان پر کوئی لازم نہیں جب وہ انتقال کرجائیں اُس وقت اُن کے موجود شرعی ورثہ کی تفصیل لکھ کر ترکہ کی تقسیم معلوم کریں اور اگر آپ کا سوال امی مرحومہ کے ترکہ کے بارے میں ہے تو اگر آپ کی والدہ نے جائیداد وغیرہ ترکہ چھوڑا ہے تو اس میں آپ کا حصہ یقیناً ہے لیکن اس صورت میں بھی یہ وضاحت فرماکر سوال کریں کہ والدہ نے اپنی ملکیت میں کیا چیز چھوڑی ہے؟ اور شرعی ورثہ (والدین، شوہر اولاد وغیرہم) کی تفصیل کیا ہے؟
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند