• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 9542

    عنوان:

    حضرت آپ نے فتوی نمبر 9135 کا جوجواب دیا ہے میں یہ پوچھنا چاہ رہاہوں کہ جو ان کی قبر کا واقعہ ہے کہ جو مٹی لے جاتا اس کو آرام ہوجاتا کیا یہ بات صحیح ہے؟ اور ان کے مزید واقعات آپ کے علم میں ہوں تو بتائیں ۔ مہربانی ہوگی۔

    سوال:

    حضرت آپ نے فتوی نمبر 9135 کا جوجواب دیا ہے میں یہ پوچھنا چاہ رہاہوں کہ جو ان کی قبر کا واقعہ ہے کہ جو مٹی لے جاتا اس کو آرام ہوجاتا کیا یہ بات صحیح ہے؟ اور ان کے مزید واقعات آپ کے علم میں ہوں تو بتائیں ۔ مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 9542

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 282=84/ل

     

    حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ اپنی کتاب حکایات اولیاء: ۳۳۹ پر مذکورہ بالا واقعہ اس طرح لکھتے ہیں کہ: ایک مرتبہ نانوتہ میں جاڑے بخار کی بہت کثرت ہوئی سو جو شخص مولانا کی قبر سے مٹی لے جاکر باندھ لیتا اسے ہی آرام ہوجاتا، بس اس کثرت سے مٹی لے گئے کہ جب بھی قبر پر مٹی ڈلوائی جائے تب ہی ختم کئی مرتبہ ڈالا گیا ایک دفعہ مولانا کے صاحبزادے نے پریشان ہوکر مولانا کی قبر پر جاکر کہا: آپ کی تو کرامت ہوگئی ہماری مصیبت ہوگئی یاد رکھو کہ اگر اب کے کوئی اچھا ہوا تو ہم مٹی نہ ڈالیں گے، ایسے ہی پڑے رہیو، لوگ جو تہ پہنے تمہارے اوپر ایسے ہی چلیں گے، بس اس دن سے کسی کو آرام نہ ہوا، جیسے شہرت آرام کی ہوئی تھی ویسے ہی یہ شہرت ہوگئی کہ اب آرام نہیں ہوتا، پھر لوگوں نے مٹی لے جانا بند کردیا (حکایات اولیاء: ۳۳۹) حضرت مولانا یعقوب نانوتوی رحمہ اللہ کے مزید واقعات کے علم کے لیے آپ اسی کتاب: حکایات اولیاء، کا مطالعہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند