• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 725

    عنوان: اگر آپ اس سوال کا جواب صرف اور صرف اردو میں دیں اور جتنی تفصیل سے ہو اتنا ہی اچھا ہوگا۔

    سوال: آپ نے سوال کا جواب دیا، آپ کی نوازش ہے۔ لیکن ایک بات عرض کرتا ہوں، ناراض نہ ہوئیے گا، وہ یہ کہ میں نے سوال کیا تھا کہ حضرت علی نے پہلے تین خلفاء کی بیعت کی تھی یا نہیں، توآپ نے جواب تو دیا لیکن اس کے حوالہ جات وغیرہ سب عربی میں ہیں اور میں غیر تعلیم یافتہ ہوں، اس کو سمجھ ہی نہیں سکتا کہ صحیح عبارت کیا ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ اگر آپ اس سوال کا جواب صرف اور صرف اردو میں دیں اور جتنی تفصیل سے ہو اتنا ہی اچھا ہوگا۔ اور ساتھ ساتھ قرآن ، حدیث اور تاریخ کی کتابوں سے زیادہ سے زیادہ حوالہ دے کر جواب سے نوازیں۔ گزارش ہے کہ اس سوال کا جواب بھی تفصیل سے صرف اردو میں دیں۔ یہ سمجھ لیں کہ میں ہاتھ جوڑ کر آپ سے گزارش کررہا ہوں۔

     

    حوالہٴ فتوی سابق: ۲۸۱=۲۹۵/ن

    جواب نمبر: 725

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 417/ن=405/ن) 

     

    اُسد الغابة میں ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوگیا تو مجھے یہ خیال تھا کہ خلافت کا میں زیادہ مستحق ہوں لیکن تمام مسلمان حضرت ابوبکر صدیقرض کی خلافت پر متفق ہوگئے تو میں نے ان کو امیر و خلیفہ مان کر ان کی اطاعت کی، پھر جب حضرت ابوبکر صدیق رض مرض الموت میں مبتلا ہوگئے تو میرا گمان تھا کہ وہ خلافت میرے علاوہ کو نہیں دیں گے تو انھوں نے حضرت عمر فاروق رض کو خلیفہ مقرر فرمادیا تو میں نے ان کو خلیفہ تسلیم کرکے ان کی اطاعت کی۔ پھر جب حضرت عمر رض مرض الموت میں تھے تو میرا خیال تھا کہ وہ معاملہٴ خلافت کو میرے علاوہ کے سپرد نہیں کریں گے۔ انھوں نے اس معاملہ کو چھ حضرات کے سپرد فرمادیا، ان چھ میں سے میں ایک تھا انھوں نے حضرت عثمان رض کو خلیفہ بنادیا تو میں نے ان کو بھی خلیفہ تسلیم کرکے ان کی اطاعت کرلی، پھر جب حضرت عثمان رض کو شہید کردیا کیا تو لوگوں نے بلا کسی جبر و اکراہ کے مطیع ہوکر مجھ سے بیعت خلافت کرلی۔ (اُسد الغابة: 4/31، ط. بیروت) باقی البدایة والنهایة کی عبارات کا ترجمہ اپنے یہاں کسی عربی داں سے کروالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند