متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 62254
جواب نمبر: 62254
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 74-33/D=2/1437-U حضرات محدثین (جنھوں نے حدیث کی کتابیں لکھی ہیں) کا یہ زبردست کارنامہ ہے کہ ہرہرحدیث کے بیا کرنے والے درمیانی راویوں کے پورے حالات کی تحقیق وتفتیش کرنے کے بعد کتابوں میں محفوظ کردیا ارو ان کی بیان کردہ حدیث کا حکم بھی ذکر کردیا کہ یہ حدیث ضعیف ہے یا حسن اور صحیح ہے یا کہ موضوع ہے جس فن میں اس طرح کے ہزاروں لوگوں کے حالات تفصیل کے ساتھ لکھے گئے اسے فن اسماء الرجال کہا جاتا ہے اور جس فن میں ان راویوں پر جرح وتعدیل کی گئی ہے اسے ”جرح وتعدیل“ کے نام سے جانا جاتا ہے، کتب احادیث کے علاوہ اسماء الرجال اور جرح وتعدیل کے عنوانات پر سیکڑوں کتابیں عربی میں موجود ہیں اور ہرہر حدیث کا حکم بھی کتابوں میں موجود ہے خود موضوعات پر متعدد کتابیں موجود ہیں؛ لہٰذا آج کوئی حدیث بیان کی جائے خواہ کسی کتاب کی ہو مذکورہ دو فنوں کی روشنی میں اس فن کے ماہرین آئینہ کی طرف اس حدیث کا حکم بتلادیں گے کسی حدیث کو ضعیف یا موضوع محض اٹکل سے کہنے کی ذرہ برابر گجائش باقی نہیں رہی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند