متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 5286
دسمبر ۲۰۰۷ء میں ڈاکٹر ذاکر نائک نے یزید کے بارے میں اپنی رائے دی تھی نیز اس نے یزید بن معاویہ کو دعا بھی دی تھی۔ میں بہت حیران ہوں اور بہت کشادہ ذہن ہوں۔ میں نے واقعہ کے بارے میں صحیح اور حقیقی حقائق کو تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی مستند جواب نہیں پاسکا۔ میں کربلا کے حادثہ سے بہت الجھن میں ہوں۔ کیاآپ حادثہ کربلا کی صحیح حقیقت کوتفصیل سے بیان کریں گے اور یہ بھی بتائیں گے کہ حق پر کون تھا؟
دسمبر ۲۰۰۷ء میں ڈاکٹر ذاکر نائک نے یزید کے بارے میں اپنی رائے دی تھی نیز اس نے یزید بن معاویہ کو دعا بھی دی تھی۔ میں بہت حیران ہوں اور بہت کشادہ ذہن ہوں۔ میں نے واقعہ کے بارے میں صحیح اور حقیقی حقائق کو تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی مستند جواب نہیں پاسکا۔ میں کربلا کے حادثہ سے بہت الجھن میں ہوں۔ کیاآپ حادثہ کربلا کی صحیح حقیقت کوتفصیل سے بیان کریں گے اور یہ بھی بتائیں گے کہ حق پر کون تھا؟
جواب نمبر: 5286
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 841=728/ ب
ملا علی قاری رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ شیعوں نے یزید بن معاویہ کے بارے میں اور حادثہ کربلا کے بارے میں ساڑھے تین لاکھ حدیثیں گھڑی ہیں، ہمارے لیے اسماء الرجال کی کسوٹی پر ان سب کی سندوں کا پرکھنا بہت مشکل ہے، اس لیے اس مسئلہ میں توقف اور خاموشی اختیار کرنا ہی بہتر ہے۔ پھر یہ چیزیں نہ تو عمل سے تعلق رکھتی ہیں نہ ہی ان پر نجات کا مدار ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند