• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 170243

    عنوان: تاج محل بنوانے کے بعد معماروں کے ہاتھ کٹوادینے کا واقعہ ثقاہت اور اعتماد کے ساتھ ثابت نہیں ہے

    سوال: براہِ مہرانی مسئلہ ذیل کو لیکر ضرور ہماری رہنمائی فرما دیجئے ۔آپ اس کا ضرور جواب دیجئے ، بڑی مہربانی ہوگی۔ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئل ذیل کے بارے میں کہ = مغل بادشاہ شاہ جہاں حضرت اورنگزیب رحمةاللہ علیہ کے والد کیا ایک اللّٰہ کے ولی تھے ؟ اور کیا وہ اللہ والے اور اللہ کے نیک بندے تھے کیا ؟ کچھ لوگ اعتراض جتاتے ہیں کہ اگر مغل بادشاہ شاہجہاں اللہ والے اور اللہ کے ولی تھے تو انہوں نے تاج محل بننے ک بعد مزدوروں اور نکشا نویزوں کے ہاتھ کیوں کٹوا دیے تھے کیونکہ ایسا کام کروانا تو اللہ والوں کی علامت نہیں ہے البتہ ہمیں اس بات کا علم نہیں کہ یہ بات سچ ہے یہ جھوٹ .. براہِ مہربانی آپ ہماری رہنمائی فرما دیجئے اور علماء دین کی اُن کے بارے میں کیا رائے ہے بتا دیجیے ؟ براہِ مہربانی مدلل و مفصّل جواب فرمائیے عین نوازش ہوگی ۔ جزاکاللہ خیرا ۔

    جواب نمبر: 170243

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 891-752/B=09/1440

    حضرت اورنگ زیب عالمگیر رحمة اللہ علیہ تو بلاشبہ دیندار اور نیک بادشاہ تھے۔ ان کے والد شاہ جہاں پہلے تو شرابی کبابی تھے، لیکن بعد میں حضرت مجدد الف ثانی کے ہاتھ پر توبہ کرکے وہ بھی صحیح ہو گئے تھے۔ لیکن بیٹے کی طرح ان میں تقویٰ و دینداری نہ تھی۔ تاج محل بنوانے کے بعد معماروں کے ہاتھ کٹوادینے کا واقعہ ثقاہت اور اعتماد کے ساتھ ثابت نہیں ہے۔ تفصیل کے لئے تاریخ ہند کا مطالعہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند