• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 69014

    عنوان: فرضی مارک شیٹ بنواکر نوکری حاصل کرلے تو کیا اس سے ملنے والی تنخواہ جائز ہوگی یا نہیں؟

    سوال: کیا فرضی خریدی ہوئی مارک شیٹ سے سرکاری نوکری کرنا جائز ہوگا کہ نہیں؟ اگر کوئی فرد فرضی مارک شیٹ بنواکر نوکری حاصل کرلے تو کیا اس سے ملنے والی تنخواہ جائز ہوگی یا نہیں؟ برائے مہربانی میری مدد کریں کیوں کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ تو غیر مسلم ملک ہے لہذا ایسا کرنا غلط نہیں ہوگا۔

    جواب نمبر: 69014

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1026-1047/N=10/1437 (۱، ۲) : مذہب اسلام میں فرضی مارک شیٹ بنوانا اور اس کے ذریعے کوئی ملازمت حاصل کرنا جائز نہیں، یہ بلا شبہ جھوٹ اور دھوکہ دہی کی صورت ہے۔ اور اگر کسی نے فرضی مارک شیٹ بنواکر نوکری حاصل کرلی تو اس نے یقینا غلط وناجائز کام کیا، البتہ تنخواہ کے سلسلہ میں حکم یہ ہوگا کہ اگر یہ شخص نوکری میں مفوضہ ذمہ داریاں صحیح طور پرانجام دینے کی اہلیت وصلاحیت رکھتا ہے اور متعلقہ ذمہ داریاں صحیح طور پر انجام بھی دیتا ہے تو اس کی تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا، اور اگر یہ شخص ایسی ملازمت ترک کرکے کوئی دوسرا جائز ذریعہ معاش تلاش کرے تو یہ زیادہ بہتر ومناسب اور تقوی سے قریب ہوگا ، درج بالا حکم میں مسلم اور غیر مسلم ملک کا کوئی فرق نہیں ہے ؛ بلکہ دونوں جگہ مسلمان کے لیے یکساں حکم ہے (فتاوی محمودیہ جدید ۲۴: ۲۲۶، سوال: ۲۶۶، مطبوعہ: ادارہ صدیق ڈابھیل، آپ کے مسائل اور ان کا حل جدید تخریج شدہ ۷: ۲۱۲، مطبوعہ: کتب خانہ نعیمیہ دیوبند، مسائل سود: مرتبہ حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن صاحب خیرآبادی دامت برکاتہم العالیہ ص ۲۷۱، ۲۷۲، مطبوعہ: حراء بک ڈپو دیوبند، نیز ص ۱۳۰ بحوالہ: شرح سیر کبیر ۴: ۳۰۲) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند