• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 640

    عنوان: کیا کنڈوم استعمال کرنمے کی اجازت ہے ؟

    سوال:

    (1)  آج کل لوگ فیملی پلاننگ کے لیے کنڈوم کا استعمال کررہے ہیں، اسلام میں اس کی اجازت ہے یا نہیں؟

    (2)  کچھ شوہر کنڈوم استعمال کرکے اپنی بیویوں سے اورل سیکس کے لیے کہتے ہیں، اسلام میں یہ جائز ہے یا نہیں؟

    (3) میں جنسی طور پر کمزور ہوں، اسی لیے مباشرت سے پہلے بیوی کے اندام نہانی کو چوستا ہوں، کیا کمزوری کی وجہ سے اس کی اجازت ہے یا نہیں؟

    والسلا

    جواب نمبر: 640

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 156/د=150/د)

     

     (1) فیملی پلاننگ کے لیے کنڈوم وغیرہ کا استعمال کرنا اگر مسئلہ معاش کی وجہ سے یا فیشن کے طور پر ہو تو آیت کریمہ: وَلاَ تَقْتُلُواْ أَوْلادَكُمْ خَشْيَةَ إِمْلاقٍ نَّحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَإِيَّاكُم [الإسراء : 31] اپنی اولاد کو قتل مت کرو فقر و فاقہ کے ڈر سے، ہم ہی ان کو بھی رزق دیتے ہیں اور تم کو بھی. جائز نہیں ہے: وَمَا مِن دَآبَّةٍ فِي الأَرْضِ إِلاَّ عَلَى اللّهِ رِزْقُهَا [هود: 6] روئے زمین پر چلنے والے جو بھی جاندار ہیں ان کا رزق اللہ تعالی کے ذمہ ہے. نیز یہ عمل خواہش نبوی کے خلاف ہے۔ حدیث پاک میں آیا ہے : تزوجوا الودود الولود فانی مکاثر بکم الامم. زیادہ محبت کرنے والی اور بچے جننے والی عورت سے نکاح کرو کیوں کہ میں کل قیامت میں تم لوگوں کی تعداد کی زیادتی کی وجہ سے دوسری امتوں پر فخر کروں گا۔ البتہ اگر صحت خراب ہو حمل برداشت کرنے کی طاقت نہ ہو یا استقرار حمل میں ایسی تکلیف کا اندیشہ ہو جو ناقابل تحمل ہو یا گود کے بچے کے لیے مضر ہو اور مسلمان دیندار ڈاکٹر کا مشورہ ہو تو ان صورتوں میں عارضی طور پر صحت وقوت کی بحالی تک ان چیزوں کی اجازت ہوجائے گی۔

    (2) اورل سیکس سخت مکروہ اور ناجائز ہے۔

    (3) اندام نہانی کو چوسنا فطرت سلیمہ جس پر انسان کو پیدا کیا گیا ہے کے خلاف ہے یہ جانوروں کی حرکت ہے حدیث میں الحیاء شعبة من الإیمان فرمایا گیا ہے یعنی حیاء ایمان کا ایک اہم شعبہ ہے اس لیے یہ بے حیائی کا طریقہ ہے۔ غلبہ شہوت میں تسکین شہوت کے لیے علاوہ اندام نہانی چوسنے کے کچھ اور فعل مثلاً بغلگیر ہوکر تسکین کرلی جائے یا بوسہ لے کر شہوت میں اضافہ وغیرہ کرلیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند