متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 57199
جواب نمبر: 5719901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 412-434/L=4/1436-U (۱) (۲) دونوں ناجائز ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مفتی صاحب میں ایک فیکٹری میں بطور ایکسپورٹ
مینیجر کے کام کرتاہوں۔ دوسال پہلے میری ملاقات ایک کارگو کمپنی والوں سے ہوئی اور
انھوں نے مجھ کو پیشکش کی کہ اگر میں ان کو اپنی فیکٹری کاکسٹم کلیرنس کا کام
دلادوں تو وہ مجھ کو اس کا کمیشن ادا کریں گے۔میں نے اپنے جنرل مینیجر سے بات کی
اور وہ لوگ اپنا کاروبار اس کارگو کمپنی کو دینے پر تیار ہوگئے لیکن میں نے ان کو
اپنے معاہدہ کے بارے میں نہیں بتایا۔ مجھے میرا کمیشن ملتاہے۔ اس کے بعد میں نے ایک
مفتی صاحب نے مجھ سے کہا کہ یہ درست نہیں ہے اس لیے میں نے کمیشن لینا چھوڑ دیا۔
پندرہ مہینہ کے بعد ہمارے ڈائریکٹر نے ہماری کمپنی کا تمام سامان بھیجنے کا کام اسی
کارگو کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا اور مجھے ہدایت دی کہ میں کسی او رکمپنی کو
سامان نہ دوں۔ ہمارا ایک ڈائریکٹر ان کا کیش چیک کرتاہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ
کیا میں اس وقت اس کارگو کمپنی سے اپنا کمیشن لے سکتاہوں؟میں نے اس کارگو کمپنی کے
کے چیئرمین سے کہا ہے کہ اگر وہ لوگ مجھے میرا کمیشن بطور رشوت کے دیں گے تو میں
نہیں لوں گا اور یہ ہمارے ڈائریکٹر کا فیصلہ ہے کہ میں آپ کو تمام کام دوں او رمیں
اس بارے میں کچھ نہیں کرسکتاہوں۔ میں کسی اور کویہ کام نہیں دے سکتاہوں۔ برائے کرم
وضاحت فرماویں کہ کیا کمیشن لینا جائز ہے، میں اس کمیشن کے بارے میں اپنے ڈائریکٹر
سے نہیں بتاتاہوں؟
حیض کی ایام میں مباشرت کرنا
2628 مناظر