• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 493

    عنوان:

    موبائل ٹون (گھنٹیوں) کے بارے میں حکم ہے؟ لاؤڈ اسپیکر سے نماز کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    موبائل ٹون (گھنٹیوں) کے بارے میں حکم ہے؟

    لاؤڈ اسپیکر سے نماز کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 493

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 334/ن=290/ن)

     

    (1)  موبائل میں گھنٹی کی جگہ گانا، باجا، میوزک اور ساز وغیرہ لگانا ناجائز اور حرام ہے: قال النّبي صلی اللّہ علیہ وسلم صوتان ملعونان في الدنیا والآخرة مزمار عند نعمة ورنّة عند مصیبة. (الترغیب و الترہیب: 4/184) واستماع ضرب الدف والمزمار وغیر ذلک حرام (رد المحتار: 9/566، ط زکریا دیوبند) اسی طرح موبائل کی رِنگ ٹون میں آیاتِ قرآنی، اذان، ذکر اللہ یا نعت وغیرہ لگانا بھی جائز نہیں ہے وکذا قولھم بکفرہ إذا قرأ القرآن في معرض کلام النّاس کما إذا اجتمعوا فقرأ *جمعناھم جمعا* ولہ نظائر کثیرة في ألفاظ التکفیر کلھا ترجع إلی قصد الاستخفاف بہ قال قاضي خان: الفقاعي إذا قال عند فتح الفقاع صلّ علی محمّد قالوا: یکون آثما (الأشباہ : ص53، ط دیوبند) اس لیے صرف سیدھی سادی گھنٹی لگاسکتے ہیں۔

     

    (2)    ضرورت کی صورت میں لاوٴڈاسپیکر سے نماز پڑھانا درست ہے، بلاضرورت نماز میں لاوٴڈاسپیکر کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند