متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 485
ایک مدرس، مدرسہ میں اکثر غیر حاضر ہوتے ہیں ، اگر حاضر ہوتے ہیں تو درس میں کوتاہی کرتے ہیں ، کیا ان کو پوری تنخواہ لینا درست ہے؟
ایک مدرس، مدرسہ میں اکثر غیر حاضر ہوتے ہیں ، اگر حاضر ہوتے ہیں تو درس میں کوتاہی کرتے ہیں ، کیا ان کو پوری تنخواہ لینا درست ہے؟ جواب عنایت فرمائیں ۔ کرم ہوگا۔
جواب نمبر: 485
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 217/ل=217/ل)
ہرمدرسے میں رمضان، عیدالاضحی وغیرہ کی چھٹیوں کے علاوہ کچھ اور اتفاقی چھٹیاں بھی رہتی ہیں، اتنے دنوں کی چھٹی لینے سے تنخواہ نہیں کٹتی، اگر اتفاقی چھٹیاں مقرر نہیں ہیں تو اس میں مدارس کے عرف پرعمل ہوگا، جتنی غیرحاضریاں عرفاً معفو سمجھی جاتی ہیں ان کی اجرت کا استحقاق ہوگا وفي القنیة من باب الإمامة إمام یترک الإمامة لزیارة أقربائہ في الرساتیق أسبوعا أو نحوہ أو لمصیبة أو استراحة لابأس بہ ومثلہ عفو في العادة والشرع (شامي: 6/630، ط زکریا دیوبند) اس لیے اگر وہ مدرس ان چھٹیوں کے علاوہ غیرحاضر ہوتے ہیں یا درس میں کوتاہی کرتے ہیں توان کو پوری تنخواہ لینا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند