• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 175573

    عنوان: کسی نے کھانا دیا کسی اور سے زبردستی لے کر

    سوال: مفتی صاحب میں مکہ مکرمہ میں عسکری کیمپ اور ٹریننگ سینٹر میں کام کرتا ہوں اور میں الیکٹرسین کا کام کرتا ہوں اور یہاں جو سعودی لڑکے عسکری کی تعلیم لینے آتے ہیں ان کو باہر کا کھانا ممنوع ہیں اگر کسی کے دوست نے یا گھر والے ان کے لیئے کوئی کھانے کا سامان بھیجتے ہیں وہ کھانے عسکری طالب سے چھین کر کسی اجنبی لیبر کو دے دیتے ہیں کبھی کبھی ہم لوگ کو بھی مل جاتا ہے مگر اکثر عسکری یہ کھانا نہیں کھاتے وہ کسی کام کرنے والے کو ہی کھانے کے لیئے دے دیتے ہیں تو کیا ہم لوگ یہ کھانے کھا سکتے ہیں اور ہم نے جانے انجانے میں بہت بار کھا بھی لیا ہے تو اب کیا حکم ہے کیا یہ کھانے ہمارے لیئے جائز ہے اگر نہیں تو پھر جو کھا لیئے اس قیمت صدقہ کرنی ہوگی۔ مفتی صاحب اس کا ذرا جلد جواب دیں اور تفصیلی جواب دیں، اللہ علمائے کرام پے اپنا خاص کرم فرمائیں - آمین یا رب العالمین-

    جواب نمبر: 175573

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 480-364/B=05/1441

    اگر سعودی عسکری اپنے گھر سے آیا ہوا کھانا کسی دوسرے کو اپنی خوشی سے دیدے یا کھلا دے یا اجازت دیدے تو کھا سکتے ہیں۔ زبردستی ان کا کھانا چھین کر کسی دوسرے کو دینا اور اس کا کھانا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند