• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 174500

    عنوان: مائک پر زور زور سے نعت پڑھ کر مسجد کے لئے چندہ کرنا

    سوال: (۱) میں ایسی بستی میں رہتا ہوں جہاں مسلم اور غیر مسلم رہتے ہیں۔ اس وقت مسجد کی تعمیر کا کام چل رہا ہے جسکے لئے روزانہ صبح 7بجے سے 9 بجے تک مائک پر زور زور سے نعت پڑھ پڑھ کر مسجد کے لئے چندہ مانگتے ہیں جس بہت شورشرابہ ہوتا ہے ساتھ ہیبغل میں مے اسکول بھی ہے ۔ تو کیا اسے مائک پرشور مچا کر چندہ کرنا ٹھیک ہے؟ (۲) حتیٰ کی مسجد کا فرش بہت اچھا تھا پھر بھی اسکو ہٹا کر وہا ں پتھر لگایا جا رہا ہے تو کیایہ فضول خرچییا پیسوں کی بربادی نہیں ہے؟ کیوں کہ ان پیسوں کو مدرسے کے بچوں یا کسی اور دینی کام میں استعمال استمال کیا جا سکتا تھا۔ (۳) مسجد کا وضو خانہ سڑک کے کنارے نالی پر بنایا گیا ہے تو کیایہ صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 174500

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 233-174/SN=03/1441

    (۱) مائک پر زور زور سے نعت پڑھ کر مسجد کے لئے چندہ کرنا جس سے اہل محلہ بالخصوص کام میں مصروف لوگوں ، مریضوں اور سونے والوں کو تکلیف پہنچے، درست نہیں ہے، مسجد والوں کو چاہئے کہ یہ طریقہ ترک کریں، اگر مسجد کو فی الواقع پیسوں کی ضرورت ہے تو ذمے داران کو چاہئے کہ محلہ کے افراد سے ملاقات کرکے چندے کی درخواست کریں یا پھر ایک دو مرتبہ مختصر اعلان (کہ مسجد میں تعمیری کام چل رہا ہے آپ حضرات تعاون کریں) پر اکتفاء کریں، مسلسل اعلان کرتے رہنے اور نعتیں پڑھواتے رہنے کا جو طریقہ سوال میں درج کیا گیا یہ واجب الترک ہے۔

    (۲، ۳) ان دونوں امور سے متعلق مسجد کمیٹی کا بھی بیان آنا ضروری ہے؛ اس لئے آپ کمیٹی سے بات کرکے (کہ اچھا فرش ہونے کے باوجود اس کو توڑنے کی کیا ضرورت پیش آئی نیز ”نالی“ پر وضو خانہ بنانے کی نوعیت کیا ہے، ایسا کیوں کیا گیا) متفقہ سوال تحریر کریں، پھر ان شاء اللہ اس سے متعلق حکم شرعی تحریر کر دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند