متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 174167
جواب نمبر: 174167
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 172-30T/D=03/1441
سیریل یا فلم کیسی بھی ہو اس میں کم از کم تین خرابیاں ، یعنی ویڈیو گرافی، رقص وموسیقی اور اجنبی عورتوں کی موجودگی ضرور پائی جاتی ہیں، اور یہ تینوں امور ناجائز ہیں، چنانچہ تصویر کے بارے میں حدیث میں آیا ہے کہ تصویر بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا، ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے بنایا ہے اس کو زندہ کرو! (بخاری، اللباس ، عذاب المصورین، رقم: ۵۹۵۰) اور میوزک کے بارے میں آپ علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اللہ نے مجھے تمام جہانوں کے لئے رحمت بناکر بھیجا، اور لہو و لعب اور گانے بجانے کے آلات کو ختم کرنے کا حکم دیا، (مشکاة ، حدود ، بیان خمر، فصل ثالث: ۳۶۵۴) اور بے پردہ اجنبی عورتوں کی موجودگی میں جو قباحت ہے وہ محتاج بیان نہیں۔ پھر وہ فلمیں جن میں سلاطین اسلام کی تاریخ بیان کی جاتی ہے ان میں ایک مزید خرابی یہ ہے کہ لوگ ایسی فلمیں دیکھنے کو گناہ ہی نہیں سمجھتے، یا ہلکا سمجھتے ہیں، اور گناہ کو ہلکا سمجھنا یا گناہ ہی نہ سمجھنا زیادہ خطرناک گناہ ہے۔ اور سلسلہ وار فلموں کے دیکھنے کی لوگوں کو جو لت لگتی ہے اس میں ضیاع وقت، نمازوں کا چھوٹنا ، اور دیگر ضروری کاموں سے غفلت ، مذکورہ بالا خرابیوں پر مستزاد ہیں۔ جب کہ یہ بات معلوم ہے کہ کوئی جائز کھیل تماشہ بھی اگر فرائض و واجبات میں کوتاہی کا سبب بننے لگے تو وہ ناجائز ہو جاتا ہے ۔ اس طرح کی تاریخی فلموں میں ایک خرابی یہ ہوتی ہے کہ بہت سارے واقعات محض فرضی یا مبالغہ آمیزی پر مبنی ہوتے ہیں۔ جس میں کذب و افتراء اور غیبت تک کی نوبت آجاتی ہے۔
مختصرا یہ کہ سوال میں مذکورہ نوعیت کے سیریل، تصویر کشی، موسیقی، بے پردہ اجنبی عورتوں کی موجودگی، کی وجہ سے ناجائز ہیں، اور گناہ کو ہلکا سمجھنے ، فرائض و واجبات میں غفلت اور دوسری خرابیوں کی وجہ سے اس حرمت میں اور شناعت آجاتی ہے۔ آپ نے اچھا کیا کہ یہ سیریل نہیں دیکھا۔
آپ کی آخری بات کے سلسلے میں گزراش ہے کہ مذکورہ سیریل فحش فلموں سے بچنے کا حل نہیں ہیں، اس لئے کہ یہ سیریل خود ناجائز ہیں، گویا دونوں زہر ہیں کوئی ہلکا کوئی تیز۔ لہٰذا ضروری ہے کہ دونوں سے بچنے کی فکر کی جائے۔ اور یہ انسان کے اپنے ارادے اور عادت بنانے پر مبنی ہے۔ اس کے لئے ناجائز چیزیں اختیار کرنے کی ضرورت نہیں؛ بلکہ مباح ذرائع اختیار کیے جاسکتے ہیں، مثلاً: قرآن کریم کی تلاوت اور اس کے معانی اور تفسیر، اچھے بامعنی اشعار اور نعتیہ کلام سننا مجاہدین اور اولیاء اللہ کے حیرات انگیز واقعات کو پڑھنا، سننا اپنایا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند