• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 171599

    عنوان: ایزی پیسہ اکاؤنٹ پر ملے منٹس استعمال کرنا حلال ہے کہ حرام

    سوال: یہاں پاکستان میں موبائل نمبر پر ایک اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے جسے ایزی پیسہ کہا جاتا ہے جس میں اپ پیسے ڈالتے ہیں اور ایسی اکاؤنٹ سے آپ مختلف قسم کے بلز ادا کر سکتے ہیں کسی دوسرے جگہ پہ بندہ کو پیسے بھیجوا سکتے ہیں مختلف جگہ پر کام اتا ہے کمپنی اکاؤنٹ میں ہزار یا اس سے زیادہ رکھنے پر 50 فری منٹس اور 50 انٹرنیٹ ایمبیز روزانہ دیتی ہے اب مجھے پوچھنا ہے کہ اس کا استعمال جایز ہے یا نہیں ۔اکاؤنٹ میں پیسے رکھنا بھی ضروری ہے کیونکہ کسی بھی وقت ضرورت پڑ سکتی ہیں بل جمع کرنا ہو یا کچھ لینا ہو یا موبائل لوڈکرنا اسکے لیے پیسے رکھنا پڑتے اور فری منٹس دینے یا نہ دینے پر ہمارا اختیار نہیں اور ایک دفعہ اجاے تو اپ نہ بھی چاہو تو استعمال ہو جاتے ہیں۔ براے مہربانی رہنمائی فرمائے شکریہ

    جواب نمبر: 171599

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1079-863/B=10/1440

    ایزی پیسہ اکاوٴنٹ کی جو صورت لکھی ہے یہ تو جمع کردہ پیسہ اور مدت کے حساب سے آپ کو نفع مل رہا ہے یہ شکل شرعاً سود کی ہے۔ یہ بالکل ایسا ہی جیسا کہ بینک میں ہم پیسہ جمع کرتے ہیں تو ہمیں پیسوں کے اعتبار سے اور مدت کے اعتبار سے انٹریسٹ وغیرہ ملتا ہے، یہ شرعاً جائز نہیں۔ ایزی پیسہ اکاوٴنٹ پر جو کچھ منٹس ملتا ہے وہ شرعاً سود ہے جو بلاشبہ حرام ہے اس کو اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند