• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 168500

    عنوان: کیا سونے اور چاندی کے زیورات قرض لینا جائز ہے ؟

    سوال: کیا سونے اور چاندی کے زیورات قرض لینا جائز ہے ؟ اگر نہیں ہے تو اس کے جواز کی کیا سورت ہے ؟ پراپرٹی ڈیلنگ وغیرہ دلالی کاروبار کرنا کیسا ہے ؟ اگر نا جائز ہے تو اس طرح سے ملی ہوئی رقم کا کیا کریں؟

    جواب نمبر: 168500

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 502-420/D=06/1440

    (۱) سونے چاندی کے زیورات قرض لینا یعنی بطور عاریت استعمال کرنے کے لئے لینا جائز ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ہو ․․․․ عقد مخصوص ․․․․․ یرد علی دفع مال ․․․ مثلي ․․․․ لآخر لیرد مثلہ ․․․․․ وصح القرض في مثلي ․․․․․ لا في غیرہ ․․․․․ فیصح استقراض الدراہم والدنانیر الخ (الدر المختار: ۷/۳۸۸، ۳۸۹، ط: زکریا دیوبند) ۔

    (۲) پراپرٹی کی خرید و فروخت کرانے کے لئے دلالی کرنا جائز ہے اور دلال جو دوڑ ، دھوپ یا محنت کرتا ہے اس کا حق الخدمت طے کرکے لے سکتا ہے۔ وأما الدلال فإن باع العین بنفسہ بإذن ربہا فأجرتہ علی البائع، وإن سعی بینہما وباع المالک بنفسہ یعتبر العرف قال الشامی: فتجب الدلالة علی البائع أو المشتري أو علیہما بحسب العرف (شامی: ۷/۹۳، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند