متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 167283
جواب نمبر: 167283
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:389-392/L=4/1440
حجام کے لیے داڑھی مونڈنا یا خشخشی کرنا جائز نہیں اور اس کی اجرت بھی جائز نہیں ،اسی طرح فیشنی بال بنانامکروہ ہے اور اس کی اجرت میں بھی کراہت ہے ،نیز حجام کا اپنی دکانوں پر یہود ونصاری کے فوٹولگانا جن کے بال غیر شرعی ہوں تاکہ نوجوان ان کے مطابق اپنے بال بنوائیں ہرگز جائز نہیں اور اس میں دوہرا گناہ ہے ایک تصویر لٹکانے کا اور دوسرے نوجوانوں کو غیرشرعی طریقہ پر بال کٹوانے پر آمادہ کرنے کا، اللہ تعالی ٰ مسلمانوں کو ہدایت نصیب فرمائے ۔
عن ابی طلحة قال: قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: لاتدخل الملائکة بیتا فیہ کلب ولاتصاویر متفق علیہ(مشکوة: ۳۸۵، باب التصاویر، ط: قدیمی)
وفی الذخیرة: ولا بأس أن یحلق وسط رأسہ ویرسل شعرہ من غیر أن یفتلہ وإن فتلہ فذلک مکروہ، لأنہ یصیر مشبہا ببعض الکفرة والمجوس فی دیارنا یرسلون الشعر من غیر فتل، ولکن لا یحلقون وسط الرأس بل یجزون الناصیة تتارخانیة. (رد المحتار: 9/584ط:زکریادیوبند)
(ویکرہ القزع وہو حلق بعض) شعر (الرأس) (وترک بعضہ) لقول ابن عمر إن النبی - صلی اللہ علیہ وسلم - نہی عن القزع وقال احلقہ کلہ أو دعہ کلہ رواہ أبو داود فیدخل فی القزع حلق مواضع من جوانب رأسہ وترک الباقی، مأخوذ من قزع السحاب، وہو تقطعہ، وأن یحلق وسطہ ویترک جوانبہ کما تفعلہ شمامسة النصاری وحلق جوانبہ وترک وسطہ. ( کشاف القناع عن متن الإقناع، 1/79، الناشر: دار الکتب العلمیة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند