متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 165875
جواب نمبر: 165875
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 123-135/D=2/1440
بکرے کے خون کا جس طرح کھانا حرام ہے اسی طرح اس کا بیچنا بھی حرام ہے۔ ہو مبادلة شیء مرغوب فیہ بمثلہ خرج غیر المرغوب کتراب ومیتة ودم (الدر المختار: ۷/۱۱-۱۲، ط: زکریا دیوبند) بکرے کے سات اعضاء ہیں جن کا کھانا مکروہ ہے۔
(۱) بہنے والا خون۔ (۲) ذکر ۔ (۳) خصیتین ۔ (۴) شرمگاہ۔ (۵) حرام مغز ۔ (۶) مثانہ ۔ (۷) پت۔ وأما بیان مایحرم أکلہ من أجزاء الحیوان المأکول فالذي یحرم أکلہ منہ سبعة: الدم المسفوح، والذکر، والأنثیان، والقُبل، والغدة، والمثانة، والمرارة لقولہ تعالیٰ (ویحل لہم الطیبات ویحرم علیہم الخبائث) (بدائع الصنائع: ۴/۹۰، ط: زکریا دیوبند) ان میں سے دم مسفوح کا بیچنا تو مطلقاً حرام ہے اور باقی چیزوں کی بیع کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر جانور کو شرعی طریقے پر ذبح کیا گیا ہے تو ان چیزوں کی بیع درست ہے، اور اگر شرعی طریقے پر ذبح نہیں کیا گیا ہے تو دباغت کے بعد ان چیزوں کی بیع درست ہے۔ الحاصل أن جواز البیع یدور مع حل الانتفاع (الدر المختار: ۷/۲۶۰، ط: زکریا دیوبند) (بہشتی زیور: نواں حصہ، ص: ۱۰۵، ط: منیجر کتب خانہ اختری متصل مظاہر العلوم ، سہارنپور) گزشتہ دن کے گوشت کا بیچنا جائز ہے بشرطیکہ دھوکا نہ دیا گیا ہو اور گوشت خراب نہ ہوا ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند