• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 165861

    عنوان: ایک ہی عمل مختلف صحابہ کرام اپنے اپنے الفاظ میں بیان کریں تو کس كی بات كو ترجیح ہوگی؟

    سوال: کیا فعلی احادیث سے مسئلہ اخذ کرتے ہوئے اس بات کا بھی خیال رکھا جاتاہے کہ کون سے صحابہ نبی(ص) کا فعل بیان کر رہے ہیں یا نبی(ص) کا ایک ہی عمل مختلف صحابہ کرام اپنے اپنے الفاظ میں بیان کریں تو کسی مخصوص صحابی کے الفاظ کو کسی خاص وجہ سے زیادہ صحیح تسلیم کیا جائے ۔ کیونکہ عام مشاہدہ کی بات ہے کہ اگر کوئی عمل واقع ہوتا ہے تو مختلف لوگ اپنے اپنے الفاظ میں بیا ن کرتے ہیں لہذا مختلف الفاظ کے استعمال سے اس واقع شدہ عمل کو اصل حالت پر سمجھنے میں اختلاف ہو جاتا ہے اور حقیقت کو سمجھنے کے لیئے دیگر زاویوں سے تحقیق کی ضرورت پڑتی ہے ۔ تو کیا فعلی احادیث سے مسئلہ اخذ کرتے ہوئے بھی اہل علم حضرات کو اس مشکل کا سامنا کرنا پڑا؟اس کی کوئی مثال مل سکتی ہے ؟ اس موضوع پر اردو میں کوئی کتاب یا مضمون ہے ؟ (کیونکہ یہ سوال میری ذاتی علمی دلچسپی سے متعلق ہے لہذا اس کا جواب ای میل پر دیں)

    جواب نمبر: 165861

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 187-174/B=2/1440

    اگر حدیث شریف کا مفہوم ایک اور متعین ہے تو اسے مختلف الفاظ میں بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور اگر مختلف الفاظ میں بیان کرنے سے اصل مفہوم مشتبہ ہوتا ہے تو راویوں کی تحقیق کی ضرورت پڑتی ہے، جو راوی علم میں حافظہ میں اور تقوی میں سب سے زیادہ فوقیت رکھتا ہے اس کے الفاظ و تعبیر کو ترجیح دی جائے گی۔ فن حدیث میں جو لوگ گھسے رہتے ہیں انہیں ان سب باتوں کی معلومات ہو جاتی ہیں ان کے سامنے مثالیں بھی آجاتی ہیں۔ اس موضوع پر کوئی کتاب اردومیں ہماری نظر سے نہیں گزری۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند