متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 164726
جواب نمبر: 164726
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1331-1067/SN=1/1440
جن کمپنیوں کا بنیادی کاروبار حلال ہے اوروہ کمپنیاں مع اثاثہ وجود میں آچکی ہیں ، کسی بھی ریٹ میں ان کے شیئرز خرید کر سرمایہ کاری کرنا شرعاً جائز ہے، بس شرط یہ ہے کہ کمپنیوں کا سودی بینکوں کے ساتھ جو لین دین ہوتا ہے میٹنگ وغیرہ میں اس سے عدم اتقاق کا اظہار کیا جائے اور سالانہ جو نفع حاصل ہو اس میں سے ”سود“ (جو کمپنی کے اصل منافع میں شامل ہوا ہے) کے بقدر رقم صدقہ کردیا جائے، اگر سرمایہ کاری کا مقصد کمپنی کے اصل منافع میں شریک ہونا نہیں ہے؛ بلکہ شیئرز کو آگے فروخت کرکے نفع کمانا ہے تو شرعاً یہ بھی ضروری ہے کہ جب تک بائع کے حق میں شیئرز کی ڈیلیوری نہ ہو آپ نہ خریدیں، اسی طرح خریدنے کے بعد جب تک آپ کے حق میں ڈیلیوری نہ ہو آپ آگے فروخت نہ کریں؛ کیونکہ ڈیلیوری سے قبل خرید و فروخت قبل از قبض خرید وفروخت ہونے کی وجہ سے شرعاً جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند