• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 164213

    عنوان: کیا چوکیدار کا کرایہ مکان کے کرایہ میں شامل کرکے وصول کیا جاسکتا ہے؟

    سوال: میں ایک سرکاری نوکر ہوں اور کرائے کے گھر میں رہتا ہوں- گھر کا کرایہ ۰۰۰۶۱ روپے ہے ، اور حکومت کی طرف سے میں ۰۰۰۰۲ روپے تک لے سکتا ہوں۔ مجھے یہ پتہ ہے کہ میں اصل کرایہ سے زیادہ پیسے نہیں لے سکتا، لیکن سوال یہ ہے کہ ۱. میرے پاس گاڑی ہے جو میں با ہر پارک کرتا ہوں مارکیٹ میں جس کے لئے میں چوکیدار کو ماہانہ رقم ادا کرتا ہوں۔ ۲ کرائے کے علاوہ سیکورٹی کے لیے ہر ماہ ہر گھر والے کچھ پیسے چوکیدار کو دیتے ہیں۔ کیا میں یہ اضافی پیسے کرائے کے مد میں ڈال کر ۰۰۰۶۱ سے زیادہ پیسے گورنمنٹ سے لے سکتا ہوں؟یا مجھے لازماً ایسا گھر لینا چاہیے جس میں گاڑی پارک کر سکوں؟ ایسا گھر اکثر مشکل سے ہی ملتا ہے ۔ اور جب تک نہ ملے اس وقت تک کیا کیا جائے ۔ رہنمائی کی درخواست ہے .

    جواب نمبر: 164213

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1253-981/SN=1/1440

    چونکہ حکومت کاضابطہ ہے کہ صرف کرایہ کے بقدر رقم لے سکتے ہیں، زیادہ نہیں؛ اس لئے صورت مسئولہ میں گاڑی کی حفاظت کے پیش نظر چوکیدار کو جور قم دیتے ہیں، اس کو کرائے میں شمار کرکے حکومت سے اصول کرنا آپ کے لئے شرعاً جائز نہ ہوگا؛ ہاں گھر کی حفاظت کے لئے سیکورٹی کو ہر ماہ جو رقم دی جاتی ہے اسے آپ کرائے میں شمار کرسکتے ہیں؛ کیونکہ گھر کی سیکورٹی و حفاظت کی مد میں جو رقم خرچ ہوتی ہے وہ بھی ایک طرح سے گھر کا کرایہ ہی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند