• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 161638

    عنوان: کیا اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی طرف سے کسٹمر سروس پوائنٹ کا کام کرواسکتے ہیں؟

    سوال: حضرت، میں ایس بی آئی (state bank of india) کا کسٹمر سروس پوائنٹ چلاتا ہوں، جس میں میں یہ تین طرح کے کام کرتا ہوں:۔ (۱) وِدھرال (پیسہ نکالنا) کرنا۔ (۲) ڈپوزٹ (جمع کرنا) کرنا۔ (۳) پیسہ ٹرانسفر کرنا۔ یہ سب کام کرنے پر مجھ کو سبھی (اسٹیٹ بینک آف انڈیا) کمیشن دیتی ہے، ہر ٹرانزیکشن (لین دین) پر مجھ کو کمیشن ملتا ہے، اور میں یہ سب کام اپنے خود کے پیسوں سے کرتا ہوں، یہ کام کرنے کے لئے مجھ کو ایک کمپنی نے آفر کیا، سبھی کی طرف سے جو بھی کمیشن آتا ہے ا س میں سے کمپنی 30% لیتی ہے اور مجھ کو 70% دیتی ہے، کیا یہ کام درست ہے؟ نوٹ: یہ سب ٹرانزیکشن میں اپنے خود کے پیسوں سے کرتا ہوں۔ جواب ، مثال دے کر بتائیں تو کرم ہوگا۔

    جواب نمبر: 161638

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 943-205T/D=1/1440

    کسٹمر سروس پوائنٹ میں مذکورہ کام (وِدھرال، ڈپوزٹ، پیسہ ٹرانسفر کرنا) شرعاً درست ہے، اور کمیشن کے نام پر ملنے والی رقم کام کا معاوضہ اور اجرت ہے، اس میں بہ ظاہر کوئی سودی معاملہ معلوم نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند