• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 159898

    عنوان: بینک یا انشورنس کمپنی میں ملازمت کرنا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: (۱) کسی بھی بینک یا انشورنس کمپنی میں ملازمت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ (۲) میں ایک انشورنس کمپنی جس کا نام سیجا فائنانس (saija finance) ہے، اس کمپنی میں اکاوٴنٹینٹ (محاسب) کی ملازمت کرنا چاہتا ہوں، کیا میرے لیے اس کمپنی میں ملازمت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں، جب کہ وہ غریبوں کو لون دیتی ہے اور چھوٹے تاجر کو بھی لون دیتی ہے۔

    جواب نمبر: 159898

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 771-753/SN=8/1439

    (۱) بینک میں آج کل جائز اور ناجائز دونوں طرح سے کام انجام پاتے ہیں، اس میں ملازمت کے جواز کا مدار مفوضہ کام کی نوعیت پر ہے، اگر مفوضہ کام بنیادی طور پر ناجائز (مثلاً فکسڈ ڈپوزٹ، PPF، سود پر مبنی لون سے متعلق کام) ہیں تو اس میں ملازمت شرعاً جائز نہیں ہے، اگر بنیادی مفوضہ کام جائز اور مباح نوعیت کے ہوں تو پھر بینک میں ملازمت کی گنجائش ہے۔ رہی انشورنس کمپنی تو اس کی بنیاد ہی سود اور قمار پر ہے اور اس میں اکثر کام کا تعلق ان ہی دو چیزوں (سود و قمار) سے ہوتا ہے او رسود و قمار کی حرمت قرآن و حدیث میں مصرح ہے؛ اس لئے انشورنس کمپنی میں کسی بھی ذمے دارانہ عہدے پر ملازمت جائز نہیں ہے۔

    (۲) جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند