• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 159853

    عنوان: بڑے جانور میں شخص واحد کا مختلف قربات کی نیت سے متعدد حصے رکھنا

    سوال: سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: عبد اللہ اور عبد الرحمان نے ایک بڑا جانور قربانی کے لیے خریدا اور ان کا ارادہ یہ ہے کہ تین تین حصے وہ دونوں اپنی طرف سے رکھیں گے ۔ اور ساتویں حصے کو اپنے مرحوم والدین کی طرف سے رکھیں گے تو اس طرح پورے جانور کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟ ہم نے سنا ہے کہ اس مسئلہ میں علماء کے دو قول ہیں جواز و عدم جواز لہذا ہم یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ اگر صورت مذکورہ میں قول عدم جواز کے مطابق اس طرح قربانی درست نہ ہو تو کیا اس صورت میں بالکل قربانی ادا نہ ہوگی یا تین تین حصے درست ہو جائیں گے اور ایک حصہ درست نہ ہوگا یا اس میں کچھ اور تفصیل ہے ۔ مع دلائل جواب مرحمت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 159853

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:730-665/M=7/1439

    صورت مسئولہ میں صرف ساتویں حصے کی قربانی دونوں (عبد اللہ عبد الرحمن) کی طرف سے مشترکہ طور پر درست نہیں۔ باقی تین تین حصے کی قربانی دونوں کی طرف سے درست ہے (مستفاد فتاوی دارالعلوم جلد ۱۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند