متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 159030
جواب نمبر: 159030
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:685-156/T/sn=8/1439
سوال سے واضح نہیں ہے کہ ۷۰/ لیٹر پٹرول جو آپ کو ملتا ہے یہ تنخواہ کے جزء کے طور پر ہے یا صرف کے شرط کے طور پر ہے یعنی اگر آپ استعمال کریں گے تبھی ملے گا ورنہ نہیں ملے گا یا صرف بہ قدر استعمال ملے گا، اگر بہ شرط صرف نہیں ہے؛ بلکہ جزء تنخواہ کے طور پر ہے یعنی ہرصورت حسب ضابطہ آپ اس کے حق دار ہیں خواہ آمد ورفت وغیرہ میں اس کا استعمال آپ کریں یا نہ کریں یا کم کریں جو صورتِ مسئولہ میں آپ ایسا کرسکتے ہیں کہ پٹرول بذریعہ کارڈ اپنی تحویل میں لے لیں یعنی وصول کرکے قبضہ کرلیں پھر اسے کسی کے ہاتھ فروخت کریں، سوال میں جو طریقہ آپ نے تحریر فرمایا ہے، یہ طریقہ شرعاً درست نہیں ہے۔ (مستفاد از فتاوی عثمانی: ۳/ ۳۹۰، ط: نعیمیہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند