عنوان: اگر بیوی حمل سے ہو یا کوئی اور غذر ہو تو کیا شوہر بیوی کے دبر کے اوپر رگڑ کر شہوت پوری سکتا ہے
سوال: جتنی احادیث کا مطالعہ کیا ہے اس میں دخول فی دبر کی ممانعت آئی ہے ۔ اب سوال یہ کہ 1 اگر بیوی حمل سے ہو یا کوئی اور غذر ہو تو کیا شوہر بیوی کے دبر کے اوپر رگڑ کر شہوت پوری سکتا ہے اگر اس کو دخول فی دبر سے بچنے کی مکمل قدرت اور اطمنان حاصل ہو؟
2 -کیا شوہر ملاعبہ میں مکمل انتشار حاصل کرنے کے لیے دبر کے اوپر استمتاع کرتا ہے تا کہ جماع پورے سکون اور اطمنان سے کر سکے ؟ اور اگر ان تمام باتوں میں کوئی کراہت معلوم ہوتی ہو تو کہاں تک کراہت ہے ؟ کراہت تحریمی یا تنزیہی؟ دلائل سے وضاحت فرمائیں۔ شکریہ